سکولوں کالجوں میں بچے اور بچیوں کے داخلے کیلئے ''ب'' فارم لازم ہونے پر نادرا آفس شہریوں کو ریلیف دینے میں باالکل ناکام ہو گیا تین تین ماہ سے ''ب'' فارم نہ ملنے پر بے شمار بچے اور بچیاں داخلہ حاصل کرنے سے محروم ہو گئے۔ خواری پر شہریوں کا زبردست احتجاج ۔ تفصیل کے مطابق سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں داخلہ لینے کیلئے ''ب '' فارم لازم قرار دیدیا ہے۔ جس میں نادرا آفس والے شہریوں کو بے جا تنگ کر رہے ہیں۔ شہریوں کو زبردست پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تین تین ماہ گزرنے کے بعد بھی شہریوں کو ''ب'' فارم میسر نہ آ سکا ہے۔
اس سلسلے میں مختلف طبقہِ فکر کے لوگوں نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مستقل عوام کی مشکلات میں اضافہ کئے جا رہی ہے، فوجی آمر کی حکومت تو ایک طرف رہی اب جبکہ پیپلز پارٹی کی عوامی حکومت ہے تو انہیں چاہیے کہ عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنے کی بجائے آسانیاں پیدا کرے اور اس کا ایک آسان سا حل یہ ہے کہ نادرا ''ب'' فارم کا نظام نادرا فرنچائزی کو منتقل کر دے جو ملک کے ہر کونے میں موجود ہیں۔ اس سے ایک تو عوام کو ''ب'' فارم کے حصول میں آسانی ہو گی تو دوسرا سب سے بڑا فائدہ خود نادرا کو ہو گا اور نادرا آفس کے باہر میلوں لمبی قطاریں ختم ہو جائیں گی۔
اس سلسلے میں مختلف طبقہِ فکر کے لوگوں نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مستقل عوام کی مشکلات میں اضافہ کئے جا رہی ہے، فوجی آمر کی حکومت تو ایک طرف رہی اب جبکہ پیپلز پارٹی کی عوامی حکومت ہے تو انہیں چاہیے کہ عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنے کی بجائے آسانیاں پیدا کرے اور اس کا ایک آسان سا حل یہ ہے کہ نادرا ''ب'' فارم کا نظام نادرا فرنچائزی کو منتقل کر دے جو ملک کے ہر کونے میں موجود ہیں۔ اس سے ایک تو عوام کو ''ب'' فارم کے حصول میں آسانی ہو گی تو دوسرا سب سے بڑا فائدہ خود نادرا کو ہو گا اور نادرا آفس کے باہر میلوں لمبی قطاریں ختم ہو جائیں گی۔
+ Comments + 1 Comments
ok
Post a Comment