بخدمت جناب ڈی جی صاحب نادرا ملتان
عنوان: ای سہولت فرنچائز مشکلات اور نادرا کی آًًمدنی میں اضافے کی تجاویز
جناب عالی!
گزارش ہے کہ درخواست گزار نے کسووال تحصیل چیچہ وطنی ضلع ساہیوال میں نادرا کی یوٹیلٹی بل جمع کرنے کے لئےفرنچائز حاصل کی ہے۔ درخواست گزار اور دیگر ای سہولت فرنچائزیز کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ جن کی تفصیل اور حل درج ذیل ہیں۔
جناب والا سےگزارش ہے ان مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے ان کا مناسب حل فرمایا جائے۔ ان مسائل کےحل ہونے سے نہ صرف نادرا کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا بلکہ اس سے ہزاروں ای سہولت فرنچائزیز کو بھی فائدہ ہوگا جو بہت سی مشکلات کا شکار ہیں۔
١۔ سب سے پہلا اور بڑا مسئلہ کیش کی سیکورٹی کا ہے۔ جب نادرا نے ای سہولت پروجیکٹ کا آغاز کیا تو دورانِ ٹریننگ ہمیں بتایا گیا کہ آپ کیش نادرا کےکسی بھی دفتر میں جمع کروا سکتے ہیں۔ کیش جمع کرواتے ہی آپ کا ای سہولت اکائونٹ ری چارج ہو جائےگا اور آپ بل جمع کر سکتے ہیں۔ لیکن صرف ایک ماہ کےاندر ہی نادرا اپنے اس وعدے سے منحرف ہو گیا اور تمام فرنچائزیز کو مجبور کر دیا گیا کہ وہ نادرا کے دفتر سے پہلے سلپ حاصل کر کے کیش حبیب بینک میں جمع کروائیں اور پھر دوبارہ رسید لےکر نادرا دفتر حاضر ہو کر اپنا ای سہولت اکائونٹ ری چارج کروائیں۔ یہ کام دو افراد کو کرنا پڑتا ہے۔
جناب والا ! اس طریق کار میں بہت سی قباحتیں موجود ہیں۔ سب سے بڑی قباحت تو یہ ہے کہ ہم غریب لوگوں کو روزانہ ٢ سے ٣ لاکھ روپے کا کیش ٢٠ سے٣٠ کلو میٹر دور شہر لےکر جانا پڑتا ہے۔ اور پھر نادرا کے دفتر سے سلپ بنوا کر سارے شہر سے گزر کر کیش کو بغیر کسی سیکورٹی کے بنک میں جمع کروانا پڑتا ہے۔ جس پر سیکورٹی کے ساتھ ساتھ ہمارے کافی زیادہ اضافی اخراجات ہو جاتے ہیں اور وقت بھی بہت زیادہ صرف ہوتا ہے۔ اس دوران اگر خدانخواستہ کسی سے رقم چھین لی گئی تو کوئی بھی اتنی بڑی رقم کا جھٹکا برداشت نہیں کر سکتا۔ کیونکہ سٹریٹ کرائم بھی کافی زیادہ ہیں۔
ہماری درخواست ہے کہ کیش جمع کروانے کے سلسلےمیں ہمیں سہولیات دی جائیں۔ ہمارا کیش یا تو براہ راست نادرا آفس جمع کیا کرے جیسا کہ پہلے ہوتا تھا یا پھر ہمیں اپنےکسی بھی قریبی بنک میں کیش جمع کروا کر نادرا دفتر سے "فوری ای سہولت اکائونٹ ری چارج" کرنےکی سہولت دی جائے۔ نادرا دفتر میں تو سرکاری اسلحہ کے ساتھ دو گارڈ موجود ہوتے ہیں اگر وہ نادرا کےدفتر میں رقم کو سیکورٹی مہیا نہیں کر سکتے تو پھر ان کو رکھنے کا کیا فائدہ ہے۔ جبکہ ہم لوگ ماہانہ ایک گارڈ کی تنخواہ کے برابر رقم کماتے ہیں۔اس لئے رقم کی سیکورٹی کی خاطر ہم کوئی پرائیویٹ سیکورٹی گارڈ بھی رکھنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
٢۔ ہم ہر ماہ بمشکل بل جمع کر کے٥ سے٧ ہزار روپے کماتے ہیں۔ جبکہ کم از کم دو افراد کو ساردن کام کرنا پڑتا ہے۔ ایک بندہ دکان پر بیٹھ کر بل جمع کرتا ہے جبکہ دوسرا بندہ کیش جمع کرواتا ہے۔ برائےمہربانی اچھی شہرت کےحامل ای سہولت فرنچائز کو سہولت دی جائے کہ اگر ان کے پاس بیلنس ختم ہو جائے تو ان کو فوری طور پر آٹو ریچارج کم از کم ٢ لاکھ روپے کا مل سکے تاکہ وہ سہولت کے ساتھ اگلے دن نادرا دفتر میں رقم جمع کروا کر عوام کی خدمت جاری رکھ سکیں۔ اس عمل کے ساتھ نہ صرف ہماری مشکلات میں کافی حد تک کمی آئےگی بلکہ ای سہولت کے پاس بل جمع کرنے کی استعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا جس سے نادار کو بھی زیادہ آمدنی ہو سکےگی۔
٣۔ ہم سےوعدہ کیا گیا تھا کہ ستمبر میں تمام فرنچائزیز کو تھم سکینر مہیا کر دئیےجائیں گے جس سے ایسےلوگوں کو شناختی کارڈ حاصل کرنے میں آسانی ہو گی جن کے شناختی کارڈ گم ہو چکےہوں۔ لیکن یہ وعدہ بھی ابھی تک ایفا نہیں ہو سکا ہے۔ برائےمہربانی اس کو فوری طور پر سٹارٹ کیا جائے تاکہ نادرا دفاتر پر بھی رش کم ہو سکے۔ اور عوام کی مشکلات میں بھی کمی آ سکے۔
٤۔ نادرا کےبعض دفاتر میں جیسا کہ چیچہ وطنی میں اکثر ہوتا ہے سافٹ وئیر میں پرابلم آ جاتی ہے جس کی وجہ سے کئی دن تک ہمارا اکائونٹ ری چارج نہیں ہوتا۔ برائےمہربانی ہمیں اس ذہنی کوفت اور وقت کےضیاع اور مالی نقصان سے نجات دلائی جائے۔ اس دوران نادرا آفس میاں چنوں کے عملے کی مستعدی، صارفین کےساتھ بروقت تعاون اور خوش اخلاقی کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے جہاں پر ہمہ وقت مستعد عملہ موجود ہوتا ہے اور وہ ای سہولت فرنچائزیز کےساتھ مکمل تعاون کرتے ہیں۔
جب کہ نادرا آفس چیچہ وطنی کے مینجر اور سیکورٹی گارڈ کے رویے سے بہت نالاں ہیں جنہوں نے کبھی بھی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ اور جو ہمیشہ ہمارے لئے مشکلات کھڑی کرتے ہیں۔اور اکثر اوقات ہماری عزت نفس کو مجروح کرتے ہیں۔ مہربانی فرما کر ان افراد کےخلاف کاروائی کی جائے۔ ہماری کسی کے ساتھ بھی کوئی ذاتی رنجش نہ ہے۔
٥۔ جناب والا ہمارا فی بل کمیشن ٥ روپے ہے۔ اور ہمیں تمام اخراجات بھی خود براشت کرنا ہوتے ہیں اس لئے یہ کمیشن بہت کم ہے۔ رقم بھی نادرا کو ایڈوانس جمع کروانا ہوتی ہے۔ واپڈا آئے روز بجلی کے بلوں میں اضافہ کر رہا ہے لیکن ہمارے کمیشن میں ابھی تک کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ ہماری درخواست ہے کہ ہمارا فی بل کمیشن میں اضافہ کیا جائے۔
٦۔ سوئی نادرن گیس کمپنی کے بل جو صارفین کےگھر پہنچتے ہیں ان پر لکھی رقم اور ای سہولت میں لکھی ہوئی رقم میں فرق ہوتا ہے اکثر اوقات ای سہولت سافٹ وئیر میں ١٠ سے٢٥ روپے کی رقم اضافی شامل ہوتی ہے۔ اس پرابلم کو دور کیا جائے۔
٧۔ ہمارے سافٹ وئیر میں بل کی رقم کی مقدار میں کمی بیشی نہیں کی جا سکتی۔ برائےمہربانی سافٹ وئیر کے آئندہ ورژن میں یہ سہولت مہیا کی جائے کہ اگر کسی صارف کا بل (بوجہ لیٹ ادائیگی یا کوئی اور ٹیکنیکل پرابلم) دوباہ بل لگ کر آ گیا ہے تو ہم اس کو منہا کر سکیں یا ایسےصارفین جو اقساط میں بل ادا کرتے ہیں ان کے بل بھی جمع کر سکیں۔ اس ماہ حکومت نے بجلی کے بلوں پر ٤٠٪ رعائت کی ہے لیکن آج ٩ روز گزرنے کے باوجود ہم بل جمع کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ ہمارے سافٹ وئر میں ابھی تک ٤٠٪ ڈسکائونٹ نہیں دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں فرنچائزیز بھی آپس میں رقم کو کسی دوسری ای سہولت اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر سکیں۔
ہمارےان مسائل پر ہمدردانہ غور فرما کر ان کو فوری طور پر حل کرنے کے احکامات صادر فرمائے جائیں۔ تاکہ ہمارے ساتھ ساتھ عوام کو بھی سہولیات مہیا ہوں۔ نوازش ہو گی۔
العارض
محمد خالد جاوید اختر طلحہ کمپیوٹرز کسووال تحصیل چیچہ وطنی ضلع ساہیوال0334-7673810
E-mail: awamifaisla@...
عبدالغفارانجم ولد عبدالرشیدچک نمبر 3/14-L کسووال ضلع ساہیوال (ای سہولت فرنچائزی)
کاپی برائےاطلاع:
1۔جناب صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان
2۔ جناب وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان
3۔ جناب وزیر داخلہ اسلامی جمہوریہ پاکستان، اسلام آباد
4۔ جناب سیکرٹری داخلہ، اسلام آباد
5۔جناب چیئرمین نادرا، اسلام آباد
6۔ جناب ڈی جی نادرا، ملتان
Home
Complaints
Open Letter
Post a Comment